مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر خاش کی مسجد امام حسین (ع) کے اہلسنت امام جمعہ مولوی عبدالواحد ریگی جنہیں گزشتہ روز نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا آج ان کی بے جان لاش برآمد ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں رہبر معظم انقلاب کی جانب سے صوبہ سیستان و بلوچستان بھیجے گئے وفد کے سربراہ حجت الاسلام حاج علی اکبری سے ملاقات میں مولوی عبد الواحد ریگی نے یہ بات کہی تھی کہ انہیں کئی بار دہشت گرد گروپوں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں لیکن وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔
انہوں نے رہبر انقلاب کے نمائندہ وفد کے سربراہ سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی مسجد کا ایک بھی نمازی حالیہ فسادات میں شریک نہیں ہوتا کیونکہ انہوں نے اپنے نمازیوں کو سختی سے منع کیا ہوا ہے چونکہ وہ جانتے تھے کہ سڑکوں پر منافقین اور انقلاب مخالف عناصر موجود ہیں۔
مذکورہ ملاقات میں ان کا مزید کہنا تھا کہ رہبر انقلاب ہمارے دوست ہیں اور اسلامی نظام کے بغیر یہ ملک ہمارے کسی کام کا نہیں۔ ہم آپ اہل تشیع برادران سے خدا کے لئے محبت کرتے ہیں ورنہ ہم نے آپ سے کوئی چیز نہیں لی ہوئی کہ کہا جائے یہ محبت دنیا کے لئے ہے۔
مولوی عبد الواحد کو ان کے انہی موقف اور اظہارات کی وجہ سے انقلاب مخالف میڈیا میں جو فسادات اور بلووں کی آگ بڑھکانے میں مصروف ہے، کئی مرتبہ دھمکیاں دی گئیں اور ان کے کردار پر انگلیاں اٹھائی گئیں اور ان کے خلاف جذبات بھڑکانے کی کوشش کی گئی۔
اہل سنت عالم دین کو گزشتہ روز ﴿جمعرات﴾ کی سہ پہر نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جبکہ آج ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
در ایں اثنا صوبہ سیستان و بلوچستان کی امن کونسل نے ایک بیان جاری کیا جس میں ان کے اغوا اور شہادت کی تصدیق کی گئی۔
ذرائع کے مطابق مولوی عبد الواحد ریگی کے قتل کی تحقیقات اور قاتلوں کی تلاش کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق ایمرجنسی پولیس سینٹر کو خاش زاہدان ہائی وے پر ایک لاش کے موجود ہونے کی اطلاع ملی جبکہ پولیس کے جائے وقوع پر پہنچنے اور عینی شاہدین کے بیانات سے معلوم ہوا کہ لاش خاش شہر کی مسجد امام حسین ﴿ع﴾ کے پیش امام مولوی عبد الواحد ریگی کی ہے۔
صوبے کی امن کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مولوی عبد الواحد ریگی کی شہادت اور ان کے قاتلوں کے متعلق تفصیلی رپورٹ متعلقہ اداروں کی تحقیقات اور جائزوں کے بعد نشر کی جائے گی۔
صوبہ سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹر مہدی شمس آبادی نے بتایا کہ مولوی عبد الواحد جمعرات کو اپنی مسجد میں موجود تھے لیکن نامعلوم افراد نے انہیں عقبی دروازے سے بلایا اور انہیں ایک بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں زبردستی بٹھا کر لے گئے۔
شمس آبادی نے کہا کہ مقامی فورسز جمعرات سے ہی عالم دین کا پتہ لگانے کے لیے متحرک ہو گئی تھیں جبکہ آج جمعے کے روز خاش شہر میں ان کی لاش سڑک کے کنارے سے ملی۔ انہوں نے بتایا کہ مولوی عبد الواحد کو تین گولیاں لگیں جو ان کے سر کو پار کرتے ہوئے باہر نکلیں۔
آپ کا تبصرہ